Sunday, April 21, 2024

ہستی ایک دن

 ۔۔ غزل 


 دیکھتا مڑ کر نہیں وہ سوۓ ہستی ایک دن

دیکھنا ہے جن کو لوگو! حق پرستی ایک دن 


 کیوں کرے ظلم و جفا کوئی کسی معذور پر

مٹ ہی جانا ہے یقیناً سوز ہستی ایک دن


  مت اکڑ ناداں تو اپنے مال و زر پہ اسقدر

خاک میں مل جائےگی تیری بھی ہستی ایک دن

 کیوں کرو ہو طنز میرے پیرہن پر مسخرو

بالیقیں مٹ جائے گی تیری بھی ہستی ایک دن


ناز ہے رضوی جنہیں معیار پر اقدار پر

سب کھڑے ہوں گے برابر اوج و پستی ایک دن


صلاح الدین رضوی ، مظفر پور (بہار)

1 comment: